برطانیہ : جنسی زیادتی کے جرم میں دو افغان نوجوانوں کو سزا سنائی ہے

 برطانیہ کی عدالت نے 15 سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی کے جرم میں دو افغان نوجوانوں کو سزا سنائی ہے۔ سماعت کے دوران جج ڈی برٹوڈینو نے کہا کہ اس واقعے نے متاثرہ لڑکی کے بچپن کو چھین لیا ہے، اور اس کا نقصان کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے لڑکوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس شام جو کچھ کیا، اس نے لڑکی کی زندگی کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا ہےمتاثرہ لڑکی کی طرف سے پڑھا گیا بیان میں بتایا گیا کہ، "جب سے میری عزت لوٹی گئی ہے، میری زندگی بدل گئی ہے۔ میں اب باہر جانے سے گھبراتی ہوں اور لوگوں سے ملنے سے کتراتی ہوں کیونکہ مجھے اپنی حفاظت کی فکر رہتی ہے۔ اس واقعے نے میرے تعلیمی سفر کو بھی بری طرح متاثر کیا ہےعدالت میں لڑکی کی والدہ کا بھی بیان سنایا گیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی پہلے خوش اور پر اعتماد تھی، مگر اب اکثر بیمار رہتی ہے۔ یہ واقعہ ان کے خاندان کے لیے بہت غمگین ہے اور انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہےاس سے پہلے سماعت میں دونوں لڑکوں کو زیادتی کا مجرم قرار دیا جا چکا ہے۔ عدالت نے جان جہائزیب کو دس سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے، جبکہ اسرار نیازل کو نو سال اور دس ماہ قید کی سزا دی گئی ہے، اور ان کی ملک بدری کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ دونوں کو نوعمر مجرموں کے لیے مخصوص ادارے میں رکھا جائے گا، اور بعد میں جیل منتقل کیا جائے گا۔  

علاوہ ازیں، ان پر تاحیات جنسی مجرموں کی فہرست میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا گیا ہے اور غیر معینہ مدت کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ جج نے ملزمان کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست مسترد کی اور کہا کہ انہوں نے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے جو برطانیہ میں پناہ کے لیے آتے ہیں اور یہاں قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔ جج کا کہنا تھا کہ معلومات کی کمی سے عوام میں غصہ اور غلط فہمیاں پھیلتی ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان کی پہلی الیکٹرک کار قمیت میں سستی

بہاولنگر پانچ بچوں کی ماں قتل اور لعش کو جلادیا

Disclaimer